انکل ہمارے ابو کو چھوڑ دیں

ننھی عائشہ کی ہچکیاںSHO  سے برداشت نہ ہوئیں 
تھانہ سٹی خان پور ایس ایچ فقیر حسین ان  بائیں جانب دو بچے آٹھ یا نو سالہ عائشہ اور اس کا چھوٹا بھائی چھ سالہ حسن ہیں نہ تو یہ گمشدہ پولیس کو ملے ہیں اور نہ ہی ان سے کوئی غلطی سر زد ہوئی ہے ہوا ایسے کہ ان کے پاپا جاوید نے نوید نامی شہری سے لڑائی کی اور پولیس نے گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا اور عدالت سے جسمانی ریمانڈ حاصل کر کے بند حوالات کر دیا

آج جاوید کی بیٹی عائشہ اور حسن تھانہ میں ایس ایچ او فقیر حسین کے دفتر میں ان سے ملے تو عائشہ کی ہجکی بندھ گئی جب ایس ایچ او نے شفقت اور پیار سے بچی کو دلاسہ دیا تو عائشہ نے کہا کہ انکل ہمارے پاپا کو چھوڑ دیں جب پوچھا گیا تو پتہ چلا کہ حوالات میں بند جاوید کے بچے ہیں عائشہ کی ہچکیاں ایس ایچ کا دل موم کر چکی تھیں جس پر آنہوں نے فورا صدر انجمن تاجران خان پور مقبول احمد بھٹی کو فون کیا کیونکہ یہ مقدمہ دو دوکانداروں کے مابین تھا
بھٹی صاحب اور ایس ایچ کے درمیان افطاری کے بعد اکٹھے ہونے کا وقت طے ہوا ایس ایچ او فقیر حسین اور مقبول احمد بھٹی کی کوشش سے فریقین میں صلح ہو گئی اور اس طرح ایس ایچ تھانہ سٹی خان پور فقیر حسین نے عائشہ اور حسن کو مایوس نہیں ہونے
بلکہ ان پاپا کے ساتھ گھر بھیجا اللہ رب العزت ایس ایچ او فقیر حسین اور صدر انجمن تاجران مقبول احمد بھٹی اور اس صلح میں کردار ادا کرنے والے دیگر اہل دل کو اجر عظیم عطا فرمائے آمین